حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نورالاسلام اکیڈمی اور الوردیشہ سوشل ویلفیئر فاؤنڈیشن نے مشترکہ طور پر ملی الامین کالج کولکتہ کے آڈیٹوریم میں "پیغامِ کربلا" کے موضوع پر ایک عظیم الشان سیمینار کا انعقاد کیا، جسمیں قلم اخبار کے اڈیٹر اور اقلیت کمیشن کے چئرمین جناب احمد حسن عمران نے شرکت ہوکر کربلا کا پیغام لوگو تک پہونچایا۔ اس کے علاوہ مولانا آزاد کالج کے شعبہ عربی کے سربراہ جناب پیرزادہ پروفیسر ڈاکٹر سید شاہ مصطفیٰ جمال القادری صاحب نے شرکت کی۔ بدھ مت کے پیروکار وین بدھارکشیتا، کلکتہ ہائی کورٹ کے وکیل مسٹر جگی پراتک مجمدار، مدنا پور روضہ اقدس کے پیر سید شاہ مترشید علی القادری، روئیڈ اسٹریٹ جامع مسجد پیش امام مولانا شبیر علی مصباحی، المصطفی انٹر نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر اور نورالاسلام اکیڈمی کے صدر مولانا ڈاکٹر رضوان السلام خان، قادری ٹائمز کے ایڈیٹر جناب سید منہاج الحسین الحسینی، راہ حق مجلہ کے ایڈیٹر جناب مشتاق احمد، غلام مصطفی پبلک اسکول پرنسپل جناب محمد جہانگیر صاحب، جناب کامران حسین وارثی اور معین حسین اختر نے شرکت کی۔
مقررین نے کربلا کی جلتی ہوئی سرزمین میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے عظیم قربانی کا ذکر کرتے ہوئے پیغام امام حسین علیہ السلام لو پیش کیا۔
اس کے علاؤہ ہر مقرر نے تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی، محبت اور انسانی بندھن پر تاکید کی۔
اس دلچسپ سیمینار کے ایک مرحلے میں، جس میں ریاست کے مختلف اضلاع کے معززین نے شرکت کی، ایک سماجی میگزین بعنوان 'ستیر پتے' (راہ حق) شائع ہوا۔
پروگرام کے اختتام پر تنظیم کی جانب سے ضلع کے ڈیڑھ سو سے زائد معززین کو اسناد سے نوازا گیا۔
آخر میں عالمی شانتی و امن کے لیے خصوصی دعا کے ساتھ پروگرام اختتام پزیر ہوئی۔